"السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ... میں اس وقت کراچی سے لاہور کیلئے فلائٹ پر سوار ہو رہا ہوں میں نے دس کروڑ کے ایڈوانس پر ایک دکان خرید لی ہے اب اسکے سامان کی خریداری کیلئے جار ہا ہوں میرے لئے دعا کیجے".. یہ کال اس کروڑ پتی شخص کی ہے جو چند سال قبل میرے پاس انتہائی غربت اور ناداری کی حالت میں آیا جبکہ اس کے پاس کل مالیت صرف 1500 روپے تھی ... میں نے ایک دیندار کاروباری شخص سے مشورہ کیا تو انہوں نے کہا اس رقم سے کوئی بھی کام شروع کرو اور اللہ تعالی کو پارٹنر بنا لو کہ جو بھی نفع ہو اس کا دس فیصد صدقہ کرتے رہو ... اب اس شخص نے اپنے کل اثاثہ سے خواتین کے سلے ہوۓ کپڑوں کے چھ سوٹ خریدے اور انار کلی لاہور میں ایک دکان کے ساتھ گلی میں آویزاں کر دیے ..دوپہر تک وہ سارے سوٹ فروخت ہو گئے.. اوراس نے حاصل شدہ نفع میں حساب کے مطابق اللہ کا حصہ صدقہ کر دیا... اگلے دن دس بارہ سوٹ خرید کر فروخت کر دیے... چونکہ عام دکانوں پر وہ سوٹ اگر ہزار روپے کا تھا تو اس نے معمولی نفع رکھ کر وہ سوٹ صرف چار پانچ سو میں بیچنا شروع کردیا. پھر یہ ہوا کہ خواتین اس کے آنے سے پہلے انتظار میں ہوتیں اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے کچھ دن بعد اسکی یہ حالت ہوگئی کہ اس نے قریب ہی ایک کھوکھا کرائے پر لے لیا اور پھر کچھ مال وہاں رکھنا شروع کر دیا ... وقت کے ساتھ ساتھ اللہ تعالی نے اس کام میں ایسی برکت عطا فرمائی کہ وہی شخص جو صرف 1500 روپے تھامے میرے پاس اس لئے آیا کہ آپ مجھے بتائیں میرا کل اثاثہ یہی ہے اب میں کیا کروں اور یہ رقم کتنے دن چلے گی ؟ گویا وہ پریشانی اور مایوسی کی آخری سرحد پار کر چکا تھا ۔ یوں محسوس ہوتا تھا کہ اگر اس کی بروقت رہنمائی نہ کی گئی تو شاید یہ خودکشی جیسے گھنائونے جرم کا ارتکاب کرے گا . آپ خودسوچئے کہ جس شخص پر ملازمت کے دروازے بھی بند ہو چکے ہوں اور وہ اپنا کاروبار بھی شروع کرنا چاہے تو 1500 روپے سے وہ کیا کر سکتا ہے ؟ لیکن ہمت مرداں مدد خدا.. صدق نیت اور حسن عمل انسان کو کہاں سے کہاں تک پہنچادیتا ہے ... آج جب اس کا فون آیا کہ میں نے لاہور طارق روڈ پر ایک دکان دس کروڑ کے ایڈوانس پر لی ہے تو میں میں یہ سن کر زیرلب مسکرایا اور سوچنے لگا کہ واقعی صدقہ کرنے سے ایک شخص یوں کچھ ہی عرصہ میں کروڑ پتی بن سکتا ہے پھر خودہی میرے دل سے آواز نکلی کہ جن لوگوں کا اللہ تعالی کی ذات پرقوی ایمان ہوتا ہے اللہ تعالی ان کی ایسی دستگیری فرماتے ہیں کہ عام آدمی ورطہ حیرت میں رہ جاتا ہے اور جو شخص اللہ تعالی کو پارٹر بنالے وہ کب نا کام رہ سکتا ہے ... اگر آپ بھی بے روز گاری کی وجہ سے پریشان ہیں تو اپنے خوابیدہ جذبات کو اجاگر کیجئے اور آپ کی رہنمائی کیلئے اس طرح کے ہزاروں واقعات ہیں .. بس ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم خود کو پہچانیں اور اللہ تعالیٰ کی ذات پر ایمان رکھتے ہوۓ کام شروع کر دیں ۔ اللہ تعالی کی رزاقیت پر پورا یقین رکھتے ہوئے دعا اور مناسب تدبیر اپنائیں اور گناہوں سے بچنے کی کوشش کریں اس لئے کہ تقویٰ کے ثمرات میں سے رزق کی فراخی بھی ہے کہ اللہ تعالی متقی شخص کو ایسی جگہ سے رزق عطا فرماتے ہیں جہاں سے وہم وگمان بھی نہیں ہوتا.اللہ تعالی ہمیں ہر پریشانی سے بچاۓ آمین ...
0 تبصرے